بہار کی سیاست میں ایک نام گزشتہ دو دہائیوں سے مسلسل نمایاں ہے ، نتیش کمار۔ 2005 سے اب تک وہ ریاست کی سیاست کے محور بنے ہوئے ہیں۔ یہاں تک کہ یہ کہاوت مشہور ہوچکی ہے کہ ’’بہار میں کوئی بھی اتحاد اقتدار میں آئے، وزیر اعلیٰ نتیش ہی ہوں گے۔‘‘ نتیش کمار کو بہار کو لالو-رابڑی کے جنگل راج سے نکال کر ترقی اور نظم و نسق کے دور میں داخل کرنے کا کریڈٹ دیا جاتا ہے۔ عوام نے ان کے دور میں وہ تبدیلی دیکھی جو برسوں سے خواب بن چکی تھی۔ اسی لیے انہیں عوام پیار سے ’’سوشاسن بابو‘‘ کہتے ہیں۔ نتیش کمار نے ریاست میں سڑکوں، تعلیم اور صنعت پر توجہ دے کر حکمرانی کی نئی بنیاد رکھی۔ انہوں نے خواتین کو بااختیار بنانے کی کئی اسکیمیں شروع کیں، شراب بندی کا جرات مندانہ فیصلہ کیا، اور غنڈہ راج کے خلاف سخت کارروائیاں کیں۔ ان اقدامات سے انہیں بہار کے پچھڑے طبقے ، جو تقریباً 36 فیصد آبادی پر مشتمل ہیں، کی زبردست حمایت حاصل ہوئی۔ اس کے ساتھ انہوں نے اپنے سماجی گروہ کرمی برادری (تقریباً 2.87 فیصد آبادی) کو بھی متحد رکھا۔ نتیش کمار کی سیاست کا سب سے نمایاں پہلو ان کی سیاسی بقا کی غیر معمولی صلاحیت ہے۔ کبھی بی جے پی کے ساتھ، کبھی آر جے ڈی کے ساتھ، وہ ہمیشہ اقتدار کے محور میں رہے۔ گزشتہ سال کے لوک سبھا انتخابات میں جب بی جے پی کو واضح اکثریت نہ ملی، تو جے ڈی(یو) نے 12 نشستیں جیت کر کنگ میکر کا کردار ادا کیا۔ اس نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ نتیش کمار کو نظرانداز کرنا ممکن نہیں۔ اب 74 سالہ نتیش ایک بار پھر امتحان میں ہیں۔ وہ 2025 میں اپنی دسویں مدت کے لیے میدان میں ہیں، لیکن اس بار چیلنج پہلے سے کہیں زیادہ سخت ہیں۔ اینٹی اِنکمبنسی (حکومت مخالف رجحان)، عوامی بیزارگی، اور نوجوان ووٹرز کی ہمدردیاں تیجسوی یادو کی جانب جھکاؤ کا باعث بن رہی ہیں۔ کئی سروے بتاتے ہیں کہ عوام نتیش کے بجائے تیجسوی کو بطور چیف منسٹر ترجیح دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ نتیش کمار کو حالیہ دنوں میں کچھ عوامی تقاریب میں ان کے غیرمعمولی رویے کے باعث خراب تاثر کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ ان کے ناقدین، بشمول پرشانت کشور، ان کی ذہنی و جسمانی صحت پر سوال اٹھا رہے ہیں کہ آیا وہ مزید پانچ سال حکومت کرنے کے قابل ہیں یا نہیں۔
Source: social media
بریلی میں جُمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ، ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر پولیس کا لاٹھی چارج، حالات کشیدہ
وقف قانون پر سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، کچھ دفعات پر لگائی روک
سی پی رادھاکرشنن نائب صدر جمہوریہ منتخب قرار دیے گئے
بھارت میں آج لگے گا چاند گرہن، اتنے بجے شروع ہوگا “سوتک” کال
آنکھ کھلتے ہی مہنگائی کا دھچکا، تیل کمپنیوں نے گیس سلنڈر کی قیمتیں بڑھا دیں
جی ایس ٹی میں اب 5 فیصد اور 18 فیصد کے دو سلیب، 22 ستمبر سے لاگو ہوں گے
بریلی میں جُمعہ کی نماز کے بعد ہنگامہ، ’آئی لو محمد‘ پوسٹر تنازع پر پولیس کا لاٹھی چارج، حالات کشیدہ
وقف قانون پر سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، کچھ دفعات پر لگائی روک
سی پی رادھاکرشنن نائب صدر جمہوریہ منتخب قرار دیے گئے
بھارت میں آج لگے گا چاند گرہن، اتنے بجے شروع ہوگا “سوتک” کال
آنکھ کھلتے ہی مہنگائی کا دھچکا، تیل کمپنیوں نے گیس سلنڈر کی قیمتیں بڑھا دیں
جی ایس ٹی میں اب 5 فیصد اور 18 فیصد کے دو سلیب، 22 ستمبر سے لاگو ہوں گے
جی ایس ٹی ریٹ کم ہونے سے کیا ہوا سستا اور کیا ہوا مہنگا
حضرت بل درگاہ میں قومی نشان کی بے حرمتی کسی طور برداشت نہیں کی جا سکتی: کرن رجیجو